گو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل مکہ کو امن دیا اور ان کے قتل کی ممانعت فرمادی لیکن چار شخصوں کے جرم ایسے ناقابل بخشش تھے کہ جن کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ میں انہیں نہ حرم میں امان دیتا ہوں اور نہ کسی دوسرے مقام پر۔ ان کا خون معاف ہے۔ یہ لوگ جہاں ملیں قتل کیے جائیں۔ ان چاروں میں ایک عبداللہ بن ابی سرح بھی تھا۔ یہ شخص مدینہ منورہ میں بظاہر مسلمان ہوا تھا چونکہ کتابت کا علم رکھتا تھا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے کاتب وحی مقرر فرمایا یعنی آیات قرآنی کے لکھنے کا حکم دیا۔ لیکن اس شخص نے قرآن مجید کے لکھنے میں خیانتیں اور کلمات میں تبدیلیاں شروع کردیں مثلاً لفظ حکیم کی جگہ اپنی مرضی سے علیم لکھ دیتا۔ جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کی خیانتوں کا علم ہوا تو وہ مکہ بھاگ آیا۔
آخر جب مکہ معظمہ پر پیغمبرعلیہ السلام کا عمل و دخل ہوا تو حضرت عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ کو جو اس کے رضاعی بھائی تھے اپنا شفیع بنا کر کہنے لگا کہ بھائی! میں تمہاری پناہ میں آتا ہوں تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے میرے لیے امان مانگو، حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا دل بڑا نرم تھا، وہ اس پر آمادہ ہوگئے۔ پہلے اسے چند روز تک اپنے پاس رکھا اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو بیعت کیلئے طلب فرمایا تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ اسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھڑا کرکے عرض کرنے لگے یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! عبداللہ بن ابی سرح میرا رضاعی بھائی ہے اس کی ماں کے مجھ پر بہت احسان ہیں۔ یہ شخص توبہ کرتا ہے اور اپنی غلطی پر پشیمان ہے۔اب یہ بیعت کرنے کو حاضر ہوا ہے اسے امان دیجئے۔
جناب عثمان رضی اللہ عنہ منت سماجت کرنے لگے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سرمبارک کو بوسہ دیا اور بدن مبارک کو بغل میں لے کر چومنے لگے اور تضرع و زاری کرتے ہوئے التماس کرنے لگے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ میرا بھائی ہے اس کا قصور معاف کردیجئے۔“ ”فرمایا اچھا معاف کیا“ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کوعبداللہ بن ابی سرح خوشی خوشی اپنے ساتھ لے گئے۔
قارئین!محبت و رواداری ، امن و سلامتی کے پیکر پیغمبر رسول عربی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس اخلاق سے اتنے غیرمسلم اسلام میں داخل ہوئے کہ ان کی تعداد کا احاطہ مشکل ہے۔ ان واقعات میں ہمارے لیے یہ سبق ہے کہ ہم بھی اپنی زندگی کو ایسے اعلیٰ اخلاق کا عملی نمونہ بنائیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں